لکھنؤ، 11/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اتر پردیش کے دو ڈسکام کی مجوزہ نجکاری کے حوالے سے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ایک بار پھر ریاست کی یوگی حکومت پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بی جے پی بجلی کی نجکاری کرے گی، اس کے بعد بجلی کی قیمتیں بڑھائے گی، ملازمین کو چھانٹے گی، پھر ٹھیکے پر لوگ رکھے گی اور ٹھیکہ داروں سے کمیشن لے گی۔ طنزیہ انداز میں اکھلیش نے کہا کہ بجلی کے بعد شاید پانی کی نجکاری کا بھی وقت آئے۔
اس دوران اکھلیش یادو نے الزام لگایا کہ نجکاری کے بعد بی جے پی کی حکومت بجلی کے بل میں اضافہ کرکے عوام کا استحصال کرے گی۔ اضافہ شدہ بل کا حصہ بجلی کمپنیوں سے پچھلے دروازے سے لے کر بی جے پی اس بدعنوانی کی کمائی کا استعمال حکومت بنانے میں کرے گی۔ بی جے پی والوں کو ملازمین اور عام لوگوں کے غصے کا خوف نہیں ہے، کیونکہ یہ انتخاب ووٹ سے نہیں کھوٹ سے جیتتے ہیں۔ جہاں عوام مستعد رہتے ہیں اور انتظامیہ ایماندار ہوتی ہے وہاں بی جے پی والے ہار جاتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پوروانچل اور دکچھنانچل ڈسکام کے 42 ضلعوں کی بجلی سپلائی نجی ہاتھوں میں سونپنے کی تجویز کو اب بس کابینہ کی منظوری ملنے کا انتظار ہے۔ پاور کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹر اور اینرجی ٹاسک فورس کے ذریعہ پی پی پی ماڈل پر دونوں ڈسکام کو پانچ حصے میں تقسیم کرتے ہوئے نجی ہاتھوں میں سونپنے سے متعلق منظور کیے گئے مسودے (آر ایف پی یعنی تجویز کے لیے سفارش) کے مطابق ہر کمپنی کے لیے دو ہزار کروڑ روپے کی محفوظ قیمت (ریزرو پرائس) ہوگا۔ پانچوں کمپنیوں کے لیے کم سے کم بڈ پرائس کو بھی طے کر دیا گیا ہے۔